اشاعتیں

مارچ, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

SahaneChamman صحن چمن کی باتیں: مسخروں کی حکومت

SahaneChamman صحن چمن کی باتیں: مسخروں کی حکومت : "عطا محمد تبسم ہم نے بھی کیسے کیسے مسخروں کو حکومت دے دی ہے،جو ایک جوکر کی طرح رنگ برنگی ٹائیاں پہن کر میڈیا کے سامنے بڑھکیں مارتے ہیں،او..."

مسخروں کی حکومت

عطا محمد تبسم ہم نے بھی کیسے کیسے مسخروں کو حکومت دے دی ہے،جو ایک جوکر کی طرح رنگ برنگی ٹائیاں پہن کر میڈیا کے سامنے بڑھکیں مارتے ہیں،اور ایسی تقریر کرتے ہیں، جو اگر کوئی سرکاری پرٹوکول سے با ہر کرے تو عوام اسے لتر رسید کریں۔لیکن اب ہمارے میڈیا کی مجبوری ہے یا منافقت کے وہ ان لا یعنی فضول باتوں کو بھی شہ سرخیوں میں جگہ دیتا ہے۔ اگر اس ملک میں صحافت میں قابل جوہر ہوتے تو یہ بیانات اور باتیں مراسلوں میں بھی شائع نہ کرتے۔ کل حافظ آباد میں ہمارے وزیر داخلہ نے جو جھک ماری ہے وہ اخبار والوں نے چھاپ کر پھر اپنے دیوالیہ پن کا ثبوت دیا ہے۔ ملاحظہ فرمائیں،، وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ توہین قرآن کا مرتکب امریکی پادری ٹیری جونز لقاعدہ اور طالبان کا ایجنٹ ہے،ڈرون حملے پاکستان نہیں بلکہ امریکاکروارہاہے،ان حملوں کو روکنا ہمارے بس میں ہے نہ ہی 66ہزارفٹ کی بلندی پراڑنے والے ڈرون مارگرانے کی ٹیکنالوجی ہے داخلہ نے کہا کہ قرآن پاک کی توہین کرنے والا امریکی پادری دہشت گرد ہے، اس ناپاک جسارت پر عالم اسلام میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے،رحمن ملک نے منور حسن، عمران خان، فل الرحمن، مولانا تقی عثمانی، م

جنرل موٹرز کا دیوالیہ

جنرل موٹرز کسی زمانے میں دنیا کی سب سے بڑی موٹر ساز کمپنی تھی ۔لیکن زمانے نے اس کمپنی کو دیوالیہ کر دیا ہے۔ امریکہ میں بے راوزگاری کی شرح روز بروز بڑھ رہی ہے۔ جنرل موٹرز کا شمار ٹیوٹا کے بعد دنیا کی دوسری بڑی کمپنی کے طور پر ہو تا تھا۔ ۱۰۱ سال سے موٹر سازی کے کاروبار میں اس کی اجارہ داری تھی۔یہ کمپنی ۳۴ ملکوں میں ٹرک اور کاریں بناتی تھی۔پوری دنیا میں اس کے ملازمین کی تعداد۰۰۹۴ ۳ سے زائد تھی۔ دنیا کے ۰۴۱ ملکوں میں اس کے سیلز کے مراکز تھے۔شیورلیٹ، کیڈی لیک،بیوک،اپیل،واکس ہیل ہولڈمین، پونیٹیاک، سیب، سٹیم، والنگ سب اسی کمپنی کی گاڑیاں تھیں۔دنیا بھر کے حکمرانوں اور امیر آدمیوں کے لئے ایک صدی تک ساماں عیش و عشرت فراہم کر نے والی یہ کمپنی اب دیوالیہ ہوگئی ہے۔ جس کے اثرات سے بچنے کے لئے امریکہ ہاتھ پاوئں مار رہا ہے۔ ۷۲ ستمبر ۸۰۹۱ کو یہ ہولڈنگ کمپنی موشی گن میں قائم ہوئی تھی۔ ۰۸ا۹ تک یہ دنیا کی بہترین کمپنی تھی۔ دنا بھر میں اس کے ۰۵۱ اسمبلنگ پلانٹ تھے۔اس اس کے ۲۹ ہزار ملازمین اور ۵ لاکھ رٹائرڈ ملازمین کا مستقبل خطرے میں ہے۔حال ہی میں جنرل موٹرز ا نے پنی مشہور گاڑی کے ماڈل ہمر کو ستمبر کے آخر

دہشت گردی کا عالمی منظر نامہ

نائین الیون کو ا مریکی شہر نیو یارک کا ورلڈ ٹریڈ مرکز دہشت گردی کا نشانہ کیا بنا اس کے بعد سے ساری دنیا ہی تبدیل ہو گئی ۔ دنیا کی اس کا یا پلٹ میں امریکہ، برطانیہ ، اور اس کے اتحادی ملک شامل ہیں ۔ باوجود اس کے کہ اقوام متحدہ اور دوسرے عالمی ادارے اب تک دہشت گردی کی کسی متفقہ تعریف پر متفق نہیں ہوئے ۔ اس کے با وجود ساری دنیا میں دہشت گردی کے خلاف مہم جاری ہے۔عالمی سطح پر دہشت گردی کے انسداد کے سلسلے میں مختلف حکومتیں اپنی سی کوششوں میں مصروف ہیں۔ یورپ امریکہ برطانیہ جرمنی اسرائیل، بھارت بھی اپنے شہروں اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے حوالے سے سخت سے سخت قوانین متعارف کروانے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ کہا جاتا ہے کہ دہشت گردی اب ایک علاقے تک محدود نہیں رہی۔ ستمبر گیارہ کے بعد یہ بین الاقوامی مسئلہ بن چکی ہے۔ اِس حوالے سے بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی جس انداز میں مختلف جہتوں میں افزائش پا رہی ہے وہ حیران کن ہونے کے ساتھ انتہائی پریشان ک ±ن بھی ہے۔ اس کے سدِ باب کے لئے دنیا بھر کے مختلف حصوں میں قائم حکومتیں مزید سخت سے سخت قوانین کو متعارف کروانے میں مصروف ہیں۔ اِس مناسبت سے یورپی م

کراچی کیوں آتش فشاں ہے

عطامحمدتبسم بجلی کی قیمت میں غیر معمولی اضافے ‘ مسلسل لوڈ شیڈنگ ،پانی کی قلت نے ، عوام میں شدید بے چینی‘اور ایسے احتجاجی رویہ کو جنم دیا ہے۔جو ملک کو انارکی اور بدترین تشدد کی جانب لے جارہا ہے۔ بد ترین اقتصادی بحران میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے کاروباری سرگرمیاں ختم ہوکر رہ گئی ہیں۔ عوام بے روزگاری کا شکار ہیں ۔ بجلی کے بلوں نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ اس پر کوئی وزیر یہ کہے بجلی کے بحران کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں میں کوئی بھی بجلی کا بل ادا نہیں کرتا۔تو یہ ایک ایسا پیٹرول بم ہے۔جو آئندہ ایسے دھماکے کرے گا کہ لوگ خود کش حملوں کو بھول جائیں گے۔وزیر موصوف نے یہ بھی کہہ دیا ہے کہ ملک کو سردیوں میں گیس کی کمی کا بھی سامنا ہو گا اور گیس کی بھی لوڈ شیڈنگ کی جائے گی ،انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سندھ میں42فیصد بجلی چوری ہوتی ہے۔ عوام کے غیض وغضب کا ایک ہلکا سا مظاہرہ تو گزشتہ روز نظر آگیا۔ جب پنجاب کے دارالحکومت لاہور سمیت صوبے کے قصبوں، شہروں اور دیہاتوں میں بدترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف تاجر تنظیموں کی کال پر شٹر ڈاﺅن ہڑتال، پرتشدد مظاہرے، واپڈا، لیسکو،فیسکوکے دفاتر سمیت کئی سرکاری دف