عطا محمد تبسم پاکستان میں صحافت بے حد آسان بھی ہے اور مشکل ترین بھی ۔ آپ کوچہ صحافت میں قدم رکھ کر اسلام آباد میں شاندار قیمتی پلاٹ بھی حاصل کرسکتے ہیں اور شلیم شہزاد اور کئی دوسرے صحافیوں کی طرح کسی قبرستان میں دو گز زمیں بھی ۔ آپ جہازوں میں غیر ملکی دورے بھی کرسکتے ہیں اور سنئیر صحافی محمد علی خالد کی طرح سڑکوں پر پیدل مارچ بھی۔ آپ لاکھوں کی تنخواہ بھی لے سکتے ہیں اور ٹرانسلیٹر عبد الرحیم کی طرح چند سو روپے پر رات دن قلم کی محنت اور مشقت کی راہ بھی اپنا سکتے ہیں. سید سلیم شہزاد اسلام آباد میں ایشیا ٹائمز آن لائن کے بیورو چیف تھے۔ اس پہلے وہ کراچی میں اسٹار میں رپورٹر تھے۔ انھیں خبروں سے عشق تھا۔ اور اسی عشق نے انھیں امتحان میں ڈال دیا ۔ کرچی میں ان سے پریس کلب یا کسی اور جگہ ملاقات ہوتی تو ان کی مسکراہٹ اور زندہ دلی اور صحافت میں بے باکی سے سابقہ پڑتا۔29 مئی کو سلیم شہزاد اسلام آباد میں اپنے گھر سے ایک ٹیلی وژن چینل کو انٹرویو دیتے کے لیے نکلتے ہیں اور پھر لاپتہ ہو جاتے ہیں۔ انھوں نے ہیومن رائٹس واچ کے علی دایان حسن کو بتا دیا تھا کہ اگر وہ قتل ہوجائیں یا اگر وہ لاپتہ ی...