اشاعتیں

اپریل, 2014 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پولیس کا ہے فرض مدد آپ کی

تصویر
عطا محمد تبسم کراچی امن وامان کے معاملے میں حکومت کے لئے چیلینج بنا ہوا ہے، امن وامان کے بغیر کسی بھی شہر میں معاشی اور تجارتی سر گرمیاں کیسے پھل پھول سکتی ہیں، کراچی تو پھر بھی شہروں کی ماں ہے۔ اس ایک شہر میں کتنے شہر آباد ہیں۔ لیکن پھر بھی اس روشنیوں کے شہر میں اندھیروں کے سائے بڑھ رہے ہیں ، اور انسان تو اس شہر میں گھٹ ہی گئے ہیں،اس شہر میں سب سے زیادہ تشویش کا پہلو یہاں ہونے والی اندھے قتل کی وارداتیں ہیں، صحافی حامد میر پر ہونے والے قاتلانے حملے نے پورے ملک کی سیاست میں ابال پیدا کر دیا ہے، اور اب اس سے کاروبار اور اسٹاک مارکیٹ بھی متاثر ہونے لگی ہے، اسٹاک مارکیٹ کے بڑے کھلاڑی 76 ارب کے اوگرا اسکینڈل میں ملوث ہیں۔ کراچی میں دولت اور سیاست کا چولی دامن کا ساتھ ہے، سیاست کرنے والے صنعتکاروں اور تاجروں سے جڑے ہوئے ہیں۔ شائد یہی وجہ ہے کہ ایک بار پھر کراچی کی طاقتور سیاسی جماعت حکومت کا حصہ بنی ہے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت کا خواب ہے کہ سندھ خصوصا کراچی میں امن قائم ہو۔ امن کا یہ خواب پولیس اور قانون نافد رکھنے والے اداروں کی کارکردگی ہی سے پورا ہوسکتا ہے۔ لیکن جس نظام کے کل پرزے زنگ

میڈیا کے بے حس مالکان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عطا محمد تبسم

تصویر
 میڈیا کے بے حس مالکان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عطا محمد تبسم کراچی دو دہائی سے بدا منی کا گڑھ ہے، یہاں روز سات آٹھ اور کبھی کبھی اس زیادہ افراد قتل ہوتے ہیں، بھتہ خوری، چھینا چھپٹی، اغوا، فائرینگ کے واقعات معمول ہیں، لیکن حکومت ، میڈیا اخبارات، اقتدار میں حصہ رکھنے والے سب خاموش رہتے یں۔ ہفتے کے روز شاہراہ فیصل پر ناتھا خان پل کے قریب جیونیوز کے سینئر اینکر پرسن حامدمیر کی گاڑی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی جس میں وہ زخمی ہوئے، پورے ملک میں شور مچ گیا، کیا کوئی انہونا واقعہ ہوا، یہاں کراچی میں روزانہ ہی کئی افراد کا قتل ہوتا ہے، ان کی بوری بند لاشیں، تشدد زدہ بے نام لاشے ملتے ہیں، اب تک ہزاروں افراد قتل ہوچکے ہیں، جو قتل کرتے ہیں وہی شور بھی مچاتے ہیں، مقتول کے جنازے پر بھی قبضہ کر لیتے ہیں، اپنے جھنڈوں میں لپیٹ کر تدفین کرتے ہیں، مگر مچھ کے آنسو بہاتے ہیں۔لیکن حکومت ( اگر اس کا سندھ میں کوئی وجود ہے تو) کچھ نہیں کرتی، کراچی والوں نے تو اس پر صبر ہی کر لیا ہے، اب کوئی حامد میر جیسا مہمان ( جانے کس کا مہمان) ، کیونکہ کراچی پاکستان سے علیحدہ تو نہیں ہے نا، اب کوئی اپنے گھر کے کسی حصے میں آئے جائے تو ہ